تو خُدا تو نہیں کہ میں سجدہ کروں

Poet: S.N TANHA By: Said Nawaz, karachi

تو خُدا تو نہیں کہ میں سجدہ کروں
سجدہ ہو فرض اور میں ادا کروں

خود کو مٹا تو ڈالا تیرے خوشی کیخاطر
سنگدل یہ تو بتا اور میں کیا کروں؟

تیری یہ قصد کہ جلتا رہوں میں عُمربھر
اور میری ضد یہ کہ صرف تمہیں چاہا کروں

خدا جب جانتا ہی ہے دل کے اندر کی بات
اُٹھا کر ہاتھ پھر کس لئے دُعا کروں؟؟؟

پرائی بھی نہیں کہ کروں در گُزر تمہیں
اپنا بھی لگتے نہیں کہ کچھ گلہ کروں

میں ہوں بے رنگ اور تیری محفلیں رنگین
بہتر یہی ہے کہ خو د کو تنہا کروں

Rate it:
Views: 468
23 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL