تو سولی پہ ساجد چڑھایا گیا ہوں
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadوعدوں سے کب میں بہلایا گیا ہوں
سمجھایا گیا ہوں ڈرایا گیا ہوں
محبت کی خواہش جو کبھی میں نے
تُو پیاروں کے خون میں نہلایا گیا ہوں
پھولوں کے دامن میں سجا کر زندگی
خاروں میں ایسے پھنسایا گیا ہوں
اُجالوں سے تھی محبت بہت پر
چراغوں سے آخر جلایا گیا ہوں
جنونِ عشق میں جو بول اکبھی میں
تو سولی پہ ساجد چڑھایا گیا ہوں
More Sad Poetry






