Add Poetry

تو سولی پہ ساجد چڑھایا گیا ہوں

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

وعدوں سے کب میں بہلایا گیا ہوں
سمجھایا گیا ہوں ڈرایا گیا ہوں

محبت کی خواہش جو کبھی میں نے
تُو پیاروں کے خون میں نہلایا گیا ہوں

پھولوں کے دامن میں سجا کر زندگی
خاروں میں ایسے پھنسایا گیا ہوں

اُجالوں سے تھی محبت بہت پر
چراغوں سے آخر جلایا گیا ہوں

جنونِ عشق میں جو بول اکبھی میں
تو سولی پہ ساجد چڑھایا گیا ہوں

Rate it:
Views: 370
25 Aug, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets