تو ملا تو ملی ایسی جنت مجھے
اب کسی اور جنت کی پروا نہیں
مٹ گیے فاصلے کم ہوئی دوریاں
ختم ہونے کو ہے ساری مجبوریاں
وقت نے بے شک دی ایسی راحت
اب کسی اور راحت کی پروا نہیں
جانے کیا کیا ہمیں لوگ کہتے رہے
روح تڑپتی رہی ہنس کے سہتے رہے
جو تیرے پیار نے دی محبت مجھے
اب کسی بھی محبت کی پروا نہیں
ایک مدت ایسی کشمکش میں رہے
جس کی تھی آرزو بات وہ بن گیی
خواب لگتے ہیں سارے حقیت مجھے
اب کسی بھی حقیت کی پروا نہیں
تو ملا تو ملی ایسی جنت مجھے
اب کسی اور جنت کی پروا نہیں