تو نے جوزخم لگایاہے وہ گہرااترا

Poet: پروین شاکر By: Muhammad Zubair, Multan

پانیوں پانیوں جب چاندکاہالہ اترا
نیندکی جھیل پہ اک خواب پرانااترا

آزمائش میں کہاں عشق بھی پورااترا
حسن کے آگے تو تقدیرکالکھااترا

دھوپ ڈھلنے لگی ،دیوارسے سایااترا
سطح ہموارہوئی،پیارکادریااترا

یادسے نام مٹا،ذہن سے چہرہ اترا
چندلمحوں میں نظرسے تری کیاکیااترا

آج شب میں پریشاں ہوںتو یوں لگتاہے
آج مہتاب کاچہرہ بھی اترااترا

میری وحشت رم آہوسے کہیں بڑھ کرتھی
جب مری ذات میں تنہائی کاصحرااترا

اک شب غم کے اندھیرے پہ نہیں موقوف
تو نے جوزخم لگایاہے وہ گہرااترا

Rate it:
Views: 356
04 Apr, 2012