تو نے جوزخم لگایاہے وہ گہرااترا

Poet: پروین شاکر By: Muhammad Zubair, Multan

پانیوں پانیوں جب چاندکاہالہ اترا
نیندکی جھیل پہ اک خواب پرانااترا

آزمائش میں کہاں عشق بھی پورااترا
حسن کے آگے تو تقدیرکالکھااترا

دھوپ ڈھلنے لگی ،دیوارسے سایااترا
سطح ہموارہوئی،پیارکادریااترا

یادسے نام مٹا،ذہن سے چہرہ اترا
چندلمحوں میں نظرسے تری کیاکیااترا

آج شب میں پریشاں ہوںتو یوں لگتاہے
آج مہتاب کاچہرہ بھی اترااترا

میری وحشت رم آہوسے کہیں بڑھ کرتھی
جب مری ذات میں تنہائی کاصحرااترا

اک شب غم کے اندھیرے پہ نہیں موقوف
تو نے جوزخم لگایاہے وہ گہرااترا

Rate it:
Views: 368
04 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL