اُسے میں پیار کرتا ہوں، وہ کہتی ہے تو پاگل ہے
میں آنکھیں چار کرتا ہوں، وہ کہتی ہے تو پاگل ہے
وہ کہتی ہے قسم لے لو تمہاری ہوں، تمہاری ہوں
میں پھر اعتبار کرتا ہوں، وہ کہتی ہے تو پاگل ہے
وہ کہتی ہے کرو وعدہ مجھے تنہا نہ چھوڑو گے
اور میں اقرار کرتا ہوں، وہ کہتی ہے تو پاگل ہے
وہ کہتی ہے سِوا میرے کسی کا خواب دیکھو گے؟
میں جب انکار کرتا ہوں، وہ کہتی ہے تو پاگل ہے
وہ کہتی ہے کہ ساجد آکے میرے رو برو بیٹھو
کبھی گفتار کرتا ہوں وہ کہتی ہے تو پاگل ہے۔