تو کدھر جائے

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Gujranwala, Pakistan ; Nizwa, Oman

موج جو ساحل سے ٹکرائے نہیں تو کدھر جائے
آنسو جو پلکوں پر اترائے نہیں تو کدھر جائے

شمع تو مسکراتی رہے پروانے کو جلاتی رہے رات بھر
پروانا اگر موت کی آغوش میں جائے نہیں تو کدھر جائے

مُسکرانا اگرچہ ہر کوئی چاہے صدا عمر بھر
ہجر جو عاشق کو تڑپائے نہیں تو کدھر جائے

عشق کی پیاس مل جائے جشے روح میں اتر جائے
ساغر یار کی پلکوں سے چھلک جائے نہیں تو کدھر جائے

مانا پاس آنے سے جزبات بکھرنے کا اندیشہ ہے تجھے
قربت اگر دوری مٹائے نہیں تو کدھر جائے

نازک سی کلی تیری زلف میں سجنے سے اتراتی ہے
چمن جو تیرے آنے سے اترائے نہیں تو کدھر جائے

بخشتا ہے چند ساعتیں پیار بھری کئی برسوں کے بعد
انتظار زندگی کا جزو بن جائے نہیں تو کدھر جائے
 

Rate it:
Views: 621
20 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL