تو یہ بھی لکھنا
Poet: By: Naveed Dar, MEGARA GREECEاداسیوں کا سبب جو لکھنا تو یہ بھی لکھنا
کہ چاند تارے شہاب آنکھیں بدل گئے ہیں
وہ زندہ لمحے جو تیری راہوں میں
تیرے آنے کے منتطزر تھے
وہ تھک ہار کے سایوں میں ڈھل چکے ہیں
وہ تیری یادیں خیال تیرے وہ رنج تیرے ملال تیرے
وہ تیری آنکھیں سوال تیرے
وہ تم سے تمام رشتے میرے بچھڑ گئے ہیں اجڑ گئے ہیں
اداسیوں کا سبب جو لکھنا تو یہ بھی لکھنا
لرزتے ہونٹوں پہ لڑکھڑاتی دعا کے سورج پگھل گئے ہیں
تمام سپنے ہی جل گئے ہیں
More Sad Poetry






