توڑ جاتے ہیں کھلونا جان کر یہ دل ستمگر
Poet: UA By: UA, Lahoreتوڑ جاتے ہیں کھلونا جان کر یہ دل ستمگر
کرتے ہیں دل پہ نئے وار مسلسل ستمگر
مجھے کہنے دو آج دل کی بات نہ روکو
دل کے سب زخم دکھانے سے مجھے نہ ٹوکو
ستم کر کے وہ ہر ستم سے ہی انجان رہتے ہیں
یہ ستم روز روز ہم بھی اپنی جان پہ سہتے ہیں
اشک آنکھوں میں رواں ہوں تونظر آتے ہیں
دل کا رونا ستمگر دیکھ نہیں پاتے ہیں
کبھی کبھی میرا چہرہ حسیں بناتی ہیں
کبھی کبھی تو میری آنکھیں مسکراتی ہیں
نہ جانے کیوں ستمگروں کو نہیں بھاتی ہیں
مسلتے ہیں میرے جذبات کو پل پل ستمگر
توڑ جاتے ہیں کھلونا جان کر یہ دل ستمگر
کرتے ہیں دل پہ نئے وار مسلسل ستمگر
More Sad Poetry






