Add Poetry

تُم محبت شمار مت کرنا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تُم محبت شمار مت کرنا

وہ وفا کا حساب رکھتا تھا
زندگی کی کتاب رکھتا تھا
اُس میں لکھتا تھا روز کی باتیں
دن محبت کے، پیار کی راتیں

عالموں کی سی گفتگو اُس کی
داب لینے کی جستجو اُس کی
خام اپنا حصار کرتا تھا
اُلفتیں وہ شمار کرتا تھا

کیا محبت حساب ہوتِی ہے؟
زندگی کی کتاب ہوتی ہے؟
وہ تو بس لاجواب ہوتی ہے
اور پھر بے حساب ہوتی ہے

بس محبت کا مول مت کرنا
یہ وفاوں کا تول مت کرنا
خام اپنا حصار مت کرنا
تم محبت شمار مت کرنا

Rate it:
Views: 302
31 Jul, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets