تکرار ان سے مگر کرنے نکلے

Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

آج رموز جگر کو زیر و زبر کرنے بیٹھے
سر زمین عشق کو سر کرنے بیٹھے

احاطہ تھا خالی یہ سرنگوں کا
خیالوں کو لے گھر کرنے بیٹھے

فقط دو قلم کا حیات سفر تھا
سیاہی کے ایوز بسر کرنے بیٹھے

زمین جگر مے اگا تھا جو دانہ
نظر وہ نہ آیا نظر کرنے بیٹھے

ہمیں یہ یقیں تھا وہ اعلی نسب ہے
تکرار ان سے مگر کرنے بیٹھے

Rate it:
Views: 424
10 Jul, 2016
More Life Poetry