تھرتھراتے قلم

Poet: نوید رزاق بٹ By: نوید رزاق بٹ, سویڈن

تھرتھراتے قلم، کر رہے ہیں‌ رقم
اے نویدِ سحر! روز و شب کے ستم

زندگی پھر سے ویران ہونے لگی
تیری یادوں کے موتی پرونے لگی
دل میں روشن دِیے، اور آنکھوں میں نم

تھرتھراتے قلم، کر رہے ہیں‌ رقم
اے نویدِ سحر! روز و شب کے ستم

لب پہ آئے بھی لیکن ادا نہ ہوئے
تیرے خاموش وعدے وفا نہ ہوئے
اُن نگاہوں کی کھائی ہوئی ہر قسم

تھرتھراتے قلم، کر رہے ہیں‌ رقم
اے نویدِ سحر! روز و شب کے ستم

تیری راہوں میں‌ بکھرے رہیں گے سدا
تجھ کو دیتے رہیں گے پیامِ وفا
میرے اَشعَار، میرے گلے، میرے غم

تھرتھراتے قلم، کر رہے ہیں‌ رقم
اے نویدِ سحر! روز و شب کے ستم

Rate it:
Views: 454
27 Mar, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL