تھوڑا سا مسکرانے کی بات کر

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

 تھوڑا سا مسکرانے کی بات کر
سارے غم بھلانے کی بات کر

اتنی خاموشی بھی اچھی نہیں۔
شور غل مچانے کی بات کر۔

کیا اجنبیوں کی طرح ملتا ھے؟
یار سینے سے لگانے کی بات کر

چل چھوڑ خطا جسکی بھی ھے۔
بس بگڑی بنانے کی بات کر۔

تجھسے امید چارہ غم کی ھے۔
آ کچھ درد بٹانے کی بات کر۔

پہلے سے دل کا کمزور ہوں۔
صدمہ نہ پہچانے کی بات کر

مر مٹا ہوں یار تجھ پر۔
دل سے اپنانے کی بات کر

ظبط دل دے رہا ھے جواب۔
اور نہ آزمانے کی بات کر

پہلو میں اپنے جگہ دے دے
آنچل میں چھپانے کی بات کر

دے ہاتھ مین ہاتھ سدا کیلیئے
ھمیشہ کو اپنانے کی بات کر

یہ اسد تجھ بن مر جائے گا۔
دیکھ دور نہ جانے کی بات کر

Rate it:
Views: 714
13 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL