تھوڑی تاخیر سے نکل آئے

Poet: علی جامی By: علی جامی, Faisalabad,Pakistan

تھوڑی تاخیر سے نکل آئے
ربط رہگیر سے نکل آئے

اُس نے خط کا لفافہ چوما تو
لفظ تحریر سے نکل آئے

گہنے چوری کے ! جب تلاشی لی
حجرہِء پیر سے نکل آئے

سارے دورِ جدید کے شاعر
چادرِء مِیر سے نکل آئے

میرا رنج و ملال سنتے ہی
اشک تصویر سے نکل آئے

عین ممکن ہے نیند ٹوٹے جب
خواب تعبیر سے نکل آئے
 

Rate it:
Views: 127
15 Aug, 2024