تھک چلے ہم

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 صدائیں کرتے کرتے تھک چلے ہم
لگائی آگ اُس نے اور جلے ہم

دھویں سے غم کے اب دم گھٹ رہا ہے
نہیں احساس اُس کو مر چلے ہم

تجھ سے دوری ؟ یہ کہاں سوچا تھا
تھے فقط خیر تِری چاہنے والے ہم

لاکھ سمجھایا اُسے پر نہ وہ کبھی سمجھا
ہجتیں اپنی طرف سے تمام کر چلے ہم

تو جو چاہا وہی مانا نہی بدلے ہم
کیا خطا ہوئی تھی ایسی جو ملے اتنے غم

تُو نے چاہا ہی یہی دُور رہوں میں تجھ سے
خیر خواہ اتنے تھے تیرے اور اکیلے ہم

Rate it:
Views: 405
17 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL