تھکن تھی لپٹی روح سے

Poet: حفضہ اقبال By: حفضہ اقبال , Gujranwala

تھکن تھی لپٹی روح سے
من بھی تھا اداس بہت

کھولا پھر جب گیلری کو
تھے یادوں کے امبار بہت

جھٹ سے دل کو ہول اُٹھے
گزر گئے ہیں کیا سال بہت

وہ بیتے لمھے وہ ساتھ تمہارا
آئے بھولے بھٹکےخیال بہت

تھوڑی ہسی اور چند آنسو لئیے
خوش پھر بھی تھے ہم یار بہت

بیزاری سے پھر ہم اٹھ بیٹھے
یاد کر کر تجھےگئے ہار بہت

تو بھی کرتا ہو گا یاد کبھی
رهتے ہیں اب ہمیں گمان بہت

Rate it:
Views: 881
15 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL