تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے

Poet: Khawaja Mir Dard By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے
جس ليے آئے تھے سو ہم وہ کر چلے

زندگي ہے يا کوئي طوفاں ہے
ہم تو اس جينے کے ہاتھوں مر چلے

کيا ہميں کام ان گلوں سے اے صبا
ايک دم آئے ادھر اُدھر چلے

دوستوں ديکھا تماشا ياں کا سب
تم رہو خوش ہم تو اپنے گھر چلے

آہ بس موت جي جلا تب جانئيے
جب کوئي افسوں ترا اس پر چلے

Rate it:
Views: 465
20 Sep, 2011