تیرا خیال ہمیں ستائے رکھتا ہے
اس دل میں آگ لگائے رکھتا ہے
راتوں کو اٹھ کر تمیں ڈھونڈتے ہیں
یہ ساری رات جگائے رکھتا ہے
انتظار رہتا ہے تیرے آنے کا ہمیں
یہ خیال دل کو بھلائے رکھتا ہے
روٹھ نہ جائے کہیں تو ہم سے
یہ غم ہمیں کھائے رکھتا ہے
ہےامید ہمیں تیرے آنے کی
یہ گمان دکھ سہلائے رکھتا ہے