جہاں تیرا نقش قدم دیکھتا ہوں
وہی میں اپنی منزل کو دیکھتا ہوں
تم تو چھوڑ چلے ہو ہمیں لیکن
میں اب بھی تیری راہ دیکھتا ہوں
جب بھی گزرتا ہوں تیرے یادوں کے آشیانے سے
تیری آنکھوں کی نمی تیری مسکراہٹ کو دیکھتا ہوں
لوگ طعنہ دیتے ہیں مجھے تیری بےوفائی کا طارق
میں تو اب بھی تجھے با وفا دیکھتا ہوں