تیرا ہی احسان رکھتے

Poet: علی By: Sardar Ali, Dammam

اپنے اندر ہم بھی, رکھنے کو تو جہاں رکھتے ہیں
دل دکھے نہ کسی کا ,بس، اتنا دھیاں رکھتے ہیں

اپنا وجود بھی چاق گیریبان ہوا ہو ، جیسے
اپنے اندر ہم بھی, رکھنے کو تو جہاں رکھتے ہیں
دل دکھے نہ کسی کا ,بس، اتنا دھیاں رکھتے ہیں

اپنا وجود بھی چاق گیریبان ہوا ہو ، جیسے
رفو گری کا تو ہم بھی اک کمال رکھتے ہیں

دغا ,گر کی ہوتی ہم سے زمانے نے تمہاری طرح
دعاؤں میں تم ہی کو شامل حال رکھتے ہیں

تعلق ہمارا بھی اس ٹوٹے ہوے در سے پرانا تھا
پر مکان کوچہ جاناں میں ہم بھی رکھتے ہیں

زندگی کچھ یوں الجھی کہ , تیرے بعد ,درویش
پل, ہر گزرا ہوا ,تیرا ہی احسان رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 430
31 Aug, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL