تیری آنکھیں
Poet: By: Uzma Ahmad, Lahoreانداز خموشی میں ہے گفتار کا پہلو
گویا نہ سہی چپ بھی کہاں ہیں تیری آنکھیں
جاؤں کہاں میں توڑ کے زنجیر وفا کو
ہر سو میری جانب نگراں ہین تیری آنکھیں
More Sad Poetry
انداز خموشی میں ہے گفتار کا پہلو
گویا نہ سہی چپ بھی کہاں ہیں تیری آنکھیں
جاؤں کہاں میں توڑ کے زنجیر وفا کو
ہر سو میری جانب نگراں ہین تیری آنکھیں