تیری امید کے اسباب نظر آتے نہیں
Poet: رفیع By: رفیع, Abbottabadتیری امید کے اسباب نظر آتے نہیں
کیوں مجھے کوئی حسیں خواب نظر آتے نہیں
اتنا بھٹکا ہوں اذیت کے بیاباں میں کہ اب
کوئی بھی لمحۂ نایاب نظر آتے نہیں
کس قدر دھندلے ہیں مظلوم کی آہوں سے فلک
مہر و انجم ہوں کہ مہتاب نظر آتے نہیں
دست بردار نہیں رسم تعلق سے میں
پھر بھلا کیوں مجھے احباب نظر آتے نہیں
اتنی دوری ہے اب ان سے کہ مجھے اے شوقیؔ
چین سے ہیں کہ وہ بیتاب نظر آتے نہیں
More Sad Poetry






