تیری باتیں جب بھی یاد آئیں مجھے
مسکراتی رہ گئی میں بار بار
سرخ گالوں کی تپش محسوس کی
میرے ہی الفاط اس کی لب پہ تھے
اور میں مسکراتی رہ گئی
کون سا رشتہ ہے تیری زات سے
تیرے ہاتھوں کے ہنر کا ہے کمال
چھاتی رہتی ہیں تری باتیں
مرے اعصاب پر،اظہار پر
مسکراتی ہوں میں چھپ کر بار بار