تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں

Poet: امت شرما میت By: Shaman, Swat

تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں
اب یہ آنکھیں ہم سے نہیں سنبھلتی ہیں

ہر دن چہرہ الگ طرح کا ہوتا ہے
غم کی شکلیں بھی تو روز بدلتی ہیں

ان خوابوں کا سچ ہونا کیا ممکن ہے
جن کے خاطر آنکھیں میری جلتی ہیں

جانے کس کا لہجہ اس پر حاوی ہے
اس کی باتیں اب انگار اگلتی ہیں

دل کے قبرستان کا یاروں کیا کہنا
لاشیں بس جذبات کی اس میں پلتی ہیں

جب تک ہوں میں زندہ ملنے آ جاؤ
لمحہ لمحہ سانسیں روز نکلتی ہیں

امیدوں کا سورج روز نکلتا ہے
شام کے جیسی میتؔ امیدیں ڈھلتی ہیں

Rate it:
Views: 1036
11 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL