تیری دنیا سے جانا چاہتا ہوں
تلخ ماضی بھلانا چاہتا ہوں
تیری یادیں ہی میرا سب کچھ ہے
اپنا سب کچھ لٹانا چاہتا ہوں
تیرے در کی حسین چوکھٹ پر
سانسیں اپنی لٹانا چاہتا ہوں
دل سے بیتے دنوں کی یادوں کو
ایک پل میں مٹانا چاہتا ہوں
چند لمحے عطا کریں مجھ کو
حال دل کا سنانا چاہتا ہوں
اپنا کاندھا ادھار دیں مجھ کو
چند آنسو بہانا چاہتا ہوں
تم کو قلب و جگر کی مسند پر
عمر ساری بٹھانا چاہتا ہوں
کتنا پاگل ہوں، کیسے ممکن ہے
آپ کو بھول جانا چاہتا ہوں
وہ جو وجہِ حیات ہیں میری
آپ کے خط، جلانا چاہتا ہوں
دل اگر چاہے تو منا لینا
آج میں روٹھ جانا چاہتا ہوں
تیرے نازک نفیس قدموں سے
اپنا آنگن سجانا چاہتا ہوں
اپنا سر رکھ کے تیرے قدموں میں
جان اپنی گنوانا چاہتا ہوں