تیری دید کے نظارے اب کہاں ہوتے ہیں

Poet: Syed Farrukh Imdad By: Syed Farrukh Imdad, Lahore

تیری دید کے نظارے اب کہاں ہوتے ہیں
آنکھوں کے دلکش اشارے اب کہاں ہوتے ہیں

جو بس ایک ہی محبوب پہ کرتے تھے اکتفا
ایسے لوگ بیچارے اب کہاں ہوتے ہیں

درد سہ کر بھی کبھی دیتے تھے پیار لیکن
ہم سے اتنے مشکل گزارے اب کہاں ہوتے ہیں

بچا لیتے تھے جو ڈوبتے انسانوں کو
ایسے دریا دل کنارے, اب کیاں ہوتے ہیں

تم نے کھو دیا اسکو چھوٹی سی بات پر
فرخ جیسے لوگ ہمارے اب کہاں ہوتے ہیں

Rate it:
Views: 519
28 Aug, 2019