چاندنی رات ہے اور ہم تنہا
پھر رہے ہیں بچشم نم تنہا
منزلیں گرد پا تھیں تم جب تھے
لڑکھڑاتے ہیں اب قدم تنہا
ہو کہاں تک مقابلہ آخر
سینکڑوں غم ہیں اور ہم تنہا
کیا ہوا تو جو ساتھ چھوڑ گیا
ہم جئیں گے تیری قسم تنہا
کون ہوتا شریک غم اے دوست
سہ رہی ہوں میں غم پہ غم تنہا
زندگی اور کوئی دوست نہیں
کاٹنی ہے یہ شام غم تنہا
ہمسفرو میں پا شکستہ سہی
مجھ کو چھوڑو نہ کم سے کم تنہا