تیری قسم

Poet: Lubna Abdunnaeem By: Bakhtiar Nasir, Lahore

چاندنی رات ہے اور ہم تنہا
پھر رہے ہیں بچشم نم تنہا

منزلیں گرد پا تھیں تم جب تھے
لڑکھڑاتے ہیں اب قدم تنہا

ہو کہاں تک مقابلہ آخر
سینکڑوں غم ہیں اور ہم تنہا

کیا ہوا تو جو ساتھ چھوڑ گیا
ہم جئیں گے تیری قسم تنہا

کون ہوتا شریک غم اے دوست
سہ رہی ہوں میں غم پہ غم تنہا

زندگی اور کوئی دوست نہیں
کاٹنی ہے یہ شام غم تنہا

ہمسفرو میں پا شکستہ سہی
مجھ کو چھوڑو نہ کم سے کم تنہا

Rate it:
Views: 975
06 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL