تیری چاہت بنتے بنتے خود کو راحت کیا ملی
Poet: عامر ثقلین By: عامر ثقلین , Arifwalaتیری چاہت بنتے بنتے خود کو راحت کیا ملی
عشق میں یوں گرنے کی پھر تم کو عزت کیا ملی
جلوہ دیکھا اس کا جس دم ان ستاروں نے کبھی
آسماں سے گرتے آئے پھر بھی قربت کیا ملی
گرتی شبنم آسماں سے ہم نے دیکھی ہے بہت
گر کے پھولوں پہ بھی شبنم کو ہے عزت کیا ملی
کس قدر ہے سونا سونا یہ جہاں میرے لیے
مجھ کو درد و غم ملا ہے تم کو نعمت کیا ملی
ہم سے عامر غم کے مارے کتنے آئے ہیں یہاں
سب کو راحت کیا ملی ہے ؟ سب کو جنت کیا ملی ؟
More Sad Poetry






