تیری ہی خطا ہے
Poet: hira By: hira, gojraتیری ہی خطا ہے اے غمگیں دل شکستہ
وہ تو آشنا نہیں تو کیوں گلہ کرے
سو رہا تھا تو حسیں خوابوں کی چاہ میں
تعبیر گر بھیانک ہے تو کیوں گلہ کرے
ان کی ندا کے سحر میں خود ہی کھو گیا تھا تو
اب لہجے کے پیچ و خم کا تو کیوں گلہ کرے
تجھ کو تو قربت محبوب کی طلب ہی تھی
پہلو میں جو رقیب رہے تو کیوں گلہ کرے
تجھ کو تو ان کی نظر کے طلسم نے تباہ کیا
چہرے پہ جو حجاب ہو تو کیوں گلہ کرے
وہ تو تیغ زن تھا ناوک سے نہ تھی فرصت
گر خوں ہو چکا ہے دل و جگر توکیوں گلہ کرے
لکیروں میں چھپی قسمت پہ تجھ کو ناز تھا
اب جو بچھڑ گیا ہےوہ تو کیوں گلہ کر ے
More Sad Poetry






