تیری یاد کا نیزہ جب دل میں اترتا ہے قدموں کی لرزش سے سراپا ڈول جاتا ہے دل کے کچھ سرخ موتی میری آنکھوں سے رواں ہوتے ہیں اس کی میٹھی کسک میں کچھ عجیب درد ہوتا ہے شاید یہ تیری یاد کا اثر ہوتا ہے