Add Poetry

تیری یاد جو آ جائے پھر نیند نہیں آتی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تیری یاد جو آ جائے پھر نیند نہیں آتی
کیسے بھیگتا ہیں تکیہ - بات کی سمجھ نہیں آتی

یہ دوریاں ، مجبوریاں فناء کب ہو گئ
فاصلوں کی لکیریں مجھے مٹانی نہیں آتی

شاید ! اپنی ہی خطاوں کے عذاب میں ہوں
مجھے اپنی بات کیسی پر ڈالنی نہیں آتی

یہ اس طرح سے تم بھی یاد کرتے ہو مجھے
پوچھتی ہوں دل سے - پر تیری آواز نہیں آتی

تم ساتھ ہو کر کتنے دور ہو مجھ سے
فاصلوں کو ناپوں - پر اتنی گنتی نہیں آتی

نومبر کی راتوں میں پھر تنہا جاگتی آنکھیں
تیری بات چھڑ جایئں تو پھر نیند نہیں آتی

Rate it:
Views: 618
12 Nov, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets