میں ٹوٹ کر بکھر گیا ہوں تو صرف تیری یاد میں
تنہا جینا سیکھ رہا ہوں تو صرف تیری یاد میں
آتا ہے عجب لطف مجھ کو تیری یاد میں
جی رہا ہوں خوشی سے تو صرف تیری میں
ناجانے کیا کشش ہے تیری یاد میں
کہ میں مدھوش ہوجاتا ہوں تیری یاد میں
لکھوں تو کیا لکھوں تیری یاد میں ارسلان
سوچتا ہوں گزار دوں زندگی تیری یاد میں