تیرے آنچل کے ساۓ میں گزار دیا سارا جیون

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود , نوٹنگھم یو کے

تیرے آنچل کے ساۓ میں گزار دیا سارا جیون
اب سورج کی روشنی آنکھوں میں چھبنے لگی ہے ماں

یہ کن دُکھوں کن تکلیفوں کے حوالے کر گئی ہو
اب تو تیرے بنا میری رُوح تڑپنے لگی ہے ماں

تُو نے تو سجاۓ کتنے سپنے میرے مستقبل کے
پھر کیوں سب اُدھورے چھوڑ کر تُو جانے لگی ہے ماں

تجھے پتہ تھا تیرے سوا کوئی نہیں ہے میرا یہاں
پھر کس کے سہارے چھوڑ کر تو یوں چھپنے لگی ماں

کیسے گُزاروں گا اپنی زندگی کے باقی دن مسعود
تیرے بنا ابھی سے میری سانس رُکنے لگی ہے ماں

Rate it:
Views: 415
13 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL