ہم ہی ٹہرے سزا وار اور کہا کچھ بھی نہیں
تو کیا سمجھتی ہے تیرے بعد ہوا کچھ بھی نہیں
یاد جب آئی تیری یاد رہا کچھ بھی نہیں
دل نے بس آہ بھری اور کہا کچھ بھی نہیں
وقت کی طرح یہ سانسیں بھی رواں ہیں اب تک
ایک بس اشک تھمے اور رکھا کچھ بھی نہیں
ہاتھ سے ہاتھ چھڑا کر گئی جب سے تو
میں نے اُس وقت سے ان ہاتھوں سے چھوا کچھ بھی نہیں
کاش تو مجھ سے کہہ دے اچانک آ کر
کہ تیرے بعد میرے جیون میں بچا کچھ بھی نہیں