آج کچھ کمی سی ہے تیرے بغیر نہ رنگ ہے نہ روشنی ہے تیرے بغیر وقت اپنی رفتار سےچل رہا ہے بس دھڑکن تھمی سی ہےتیرے بغیر نا بارش ہے نا دھوپ پھر بھی تپش سی ہے تیرے بغیر بہت روکا ہے بادل کو برسنے سے پھر بھی آنکھوں میں نمی سی ہے تیرے بغیر