تیرے بغیر

Poet: کاشف جاوید By: کاشف جاوید, karachi

راحت کیوں نہیں ملتی چین کیوں نہیں آتا
اس بیقراری کو آخر قرار کیوں نہیں آتا

خوشبو کم نہ ھو تیرے وجود کی میرے اندر
تیرے بغیر میرے دل کو چین کیوں نہیں آتا

تنہا تھا اور تنہا ھی رھا تیرے بناُ میں بہت
الفت رھتی ھے تجھ سے بہت تو ہی نہیں آتا

خاموشی میں بیٹھے جو تیری یاد آستاتی ھے مجھے
لکھتا رھتا ھوں خط تجھے مگر کوںُی جواب نہیں آتا

آنکھیں تھک گیُں تیری راہ کو دیکھ دیکھ کر بہت
سب گزر جاتے ھیں مگر تو ھی نہیں آتا

بنا دیا ھے درویش تیری یادوں نے مجھے
پھر بھی تجھے اس بات کا یقین نہیں آتا

Rate it:
Views: 670
27 Mar, 2018