تیرے جلووں کو روبرو کر کے
Poet: افضل الہ آبادی By: Sahir, Abbottabadتیرے جلووں کو روبرو کر کے
تجھ سے ملتے ہیں ہم وضو کر کے
تیرے کوچے سے لوٹ آئے ہم
اپنی آنکھیں لہو لہو کر کے
چاک دامن ہے چاک رہنے دے
کیا کرے گا اسے رفو کر کے
تیرے لہجے میں کیسا جادو ہے
ہم بھی دیکھیں گے گفتگو کر کے
اپنی دنیا لٹائے بیٹھا ہوں
یہ ملا تیری جستجو کر کے
کھو دیا ہے چراغ بھی افضلؔ
چاند تاروں کی آرزو کر کے
More Sad Poetry






