تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں

Poet: فہمی بدایونی By: عابد, Quetta

تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں
کیسے ملتا کہیں پہ تھا ہی نہیں

گھر کے ملبے سے گھر بنا ہی نہیں
زلزلے کا اثر گیا ہی نہیں

مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا
میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں

کل سے مصروف خیریت میں ہوں
شعر تازہ کوئی ہوا ہی نہیں

رات بھی ہم نے ہی صدارت کی
بزم میں اور کوئی تھا ہی نہیں

یار تم کو کہاں کہاں ڈھونڈا
جاؤ تم سے میں بولتا ہی نہیں

یاد ہے جو اسی کو یاد کرو
ہجر کی دوسری دوا ہی نہیں

Rate it:
Views: 1016
31 Jan, 2022