Add Poetry

تیرے دیئے ہوئے زخموں کی تاب لاتے لاتے تم کو بھولائیں بیٹھے ہیں

Poet: حسیب بن اقبال By: حسیب بن اقبال, Karachi

تیرے دیئے ہوئے زخموں کی تاب لاتے لاتے تم کو بھولائیں بیٹھے ہیں
نا یاد آتے ہو نا تڑپاتے ہو تم کو دل سے نکال بیٹھے ہیں

تم سے جس قدر وفاؤں کی اُمیدیں تھیں
ان ساری اُمیدوں کو آگ لاگائیں بیٹھے ہیں

اب کیوں کریں شکوہ قصہِ ماضی پے
تقدیر (قسمت) کو گلے کی تعویز بنائیں بیٹھے ہیں

حالِ دل کس کو سنائیں اپنا
یہاں تو درِ دیوار بھی منہ بنائیں بیٹھے ہیں
 

Rate it:
Views: 511
13 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets