تیرے دیدار کی تمنا تیری دید میں تھی

Poet: ماریا ریاض غوری By: ماریہ غوری, Haroona abad

گذری شب میں گہری نیند میں تھی
تیرے دیدار کی تمنا تیری دید میں تھی

عید تو ہوتی ہوگی کسی اور کے لیے
میں خواب میں تیری عید میں تھی

اتنے دنوں بعد آخر تم خواب میں آئے
تیرے ساتھ کی چاہ تیری جدید میں تھی

تیرا ہنس ہنس کر مجھے شفقت سے دیکھنا
مجھے اور کیا چاہیے میں شامل تیری نوید میں تھی

تجھ سے ملنے میں تیرے پاس عالم برزخ گئی
میری روح کی پیاس اسی امید میں تھی

جی چاہتا تھا تیرے پاس رہ جاؤں وہاں
ہر کوشش میری شامل اسی شدید میں تھی

Rate it:
Views: 569
24 Feb, 2013