تیرے نقشِ پا کی خاک تھا وہی خاک ہی ہوں آج بھی میرا وجودِ خاک کہیں سہی تیرے نام ہی ہوں آج بھی تیرے سر کا تاج نہیں تو کیا تیرا کل تھا آج نہیں تو کیا مجھے روند دے یا مسل دے تیرے ہاتھ ہی ہوں آج بھی