تیرے شہر میں رہ کر دور تھے کتنے
پردیس میں تیری یاد نے تڑ پایا بہت
تیرے ساتھ گزرا ہر ایک لمحہ
تنہائی میں دل نے دہرایا ہے بہت
تیری یادوں کی بد لیوں میں چھپ کے
آنکھوں سے برسی بر کھا بہت
اک دل ہی بھول نہ پایا تجھ کو
بھو ل جا اس کو اپنوں نے سمجھایا بہت
اب رہ رہ کے ملال ہوتا ہے آرزو کو
عمر بھر دل کو تڑ پایا بہت