تیرے لہجے کی زَد سے نکلنے کو میری یہ عمر تھوڑی ہے

Poet: By: Rania Ch, Lahore

تیرے لہجے کی تلخی کو
چھپا کر ساری دنیا سے
میں جب تھک ہار کہ بیٹھی
رقم کرنے کو کاغذ پہ
قلم چل ہی نہیں پایا
عجب سی کپکپاہٹ نے
میرے ہاتھوں کو لرزایا
تیری باتوں کی یادوں میں
بہت گُم صُم سی ہو بیٹھی
ذرا سی دیر میں گویا
توازن اپنا کھو بیٹھی
اِسی اک سوچ میں گُم تھی
کہ جب سبھی احساس مردہ تھے
تو پھر نجانے کیوں ؟؟
تیرے لفظوں کے تیروں نے
مجھے گھاؤ دیئے گہرے
اور اب کے حال ایسا ہے
ڈھلے گی عمر یہ یونہی
بھریں گے زخم بھی شاید
مگر معلوم ہے مجھ کو
تیرے لہجے کی زَد سے نکلنے کو
میری یہ عمر تھوڑی ہے

Rate it:
Views: 485
01 Dec, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL