مجھے دین کی کچھ خبر نہیں بس دنیا کا میں دیوانہ ہوں
ہر گناہ کرتا ہوں شوق سے اور انجام سے بیگانہ ہوں
بھول بیٹھا ہوں اپنی اوقات میں بنا ہوں کس ناپاک سے
بخشش کی ہے امید تْم سے تیرے بعد بے ٹھکانا ہوں
مجھے جْرات عطا کر حیدرؓ کے جیسی شیطان کو میں مِسمار کروں
میں جل بھی جاؤں تو پرواہ نہیں شمعِ محمّدیؐ کا پروانہ ہوں
بس اِک ہی عرض ہے مولا بخش دینا روزِمحشر مجھ کو
لاج رکھنا مجھ درؔاز کی کہ تیرے محبوبؐ کا دیوانہ ہوں