کیسے اسے پیار دوں
میں خود گہری شام کا اندھیرا ہوں
کہتا ہے میرے ساتھ ساتھ چلو
میں خود صحرا کے جیسا پیاسا ہوں
کہتا ہے میرے سوالوں کا جواب دو
میں خود کیں سوالوں کا سناٹا ہوں
کہتا ہے میں نامکمل ہوں مجھے مکمل کردو
میں خود کیں حصوں میں بٹا ہوں
کہتا ہے مجھے زندگی کے سارے رنگ دو
کیسے بتاؤں میں خود بےرنگ دریا ہوں
کہتا ہے مجھے سائباں دو
میں خود بےگھر پرندہ ہوں
میں تجھے اپنانا چاہتا ہوں مگر
میں خود زمانے میں رسواہ ہوں
تیرے چہرے پر اداسی میرا دل دکھاتی ہے
کیسے کہوں میں جان بہت شرمندہ ہوں