تیرے گالوں پہ جو ستارا تھا

Poet: Saail Nizami By: Saail Nizami, Gujar Khan

تیرے گالوں پہ جو ستارا تھا
اسی ظالم نے مجھ کو مارا تھا

تیرے کہنے پہ تجھ کو بھول گئے
ورنہ کب حوصلہ ہمارا تھا؟

تیرے بعد اور تجھ سے پہلے بھی
کوئی اپنا ہے، نہ ہمارا تھا

تیری نسبت نے آفتاب کیا
ورنہ میں ڈوبتا ستارا تھا

تو نہیں ہے تو جاں میں جاں کیوں ہے
تو مجھے جان سے بھی پیارا تھا

اس طرف بھی کرم ہو جانِ جہاں
یہ بھی ناداں کبھی تمہارا تھا

دلِ ناداں میں کوئی اور آئے
دلِ ناداں کو کب گوارا تھا

آپ نے ہی سنا نہیں مجھ کو
میں نے تو بار ہا پکارا تھا

Rate it:
Views: 501
10 Nov, 2008