کیفیت غم جاناں تم سے کہی نہیں
ہر بات جانتے ہو بس میری خبر نہیں
لوگوں کی سب سنتے ہو اور سہتے ہو
میری اک بات پر چل دئیے ذرا صبر نہیں
اندر سے نفرت سہی منہ پر تو دل رکھتے
تم میں ایک بھی زمانے سا ہنر نہیں
جلا دئیے شمع نے سب پروانے رات بھر
اسکی بھی تو زندگی تا دم سحر نہیں
پھر تیری گلی سے نہ گزر ہوا اپنا کبھی
تیرے گھر کا رستہ اب میری رہ گزر نہیں