تیرےہجر نےمجھےستایابہت ہے
وصل کی آس نےرلایابہت ہے
تیری کھوج میں ایسےکھوگئے
تیری تلاش میں خودکوگنوایابہت ہے
یہ تجھےبھولنےکانام نہیں لیتا
اس دل نادان کو سمجھایابہت ہے
تیرےشہر سےہجرت کے بعد
کئی دن کوئی پچھتایابہت ہے
میرےپاس تیری کوئی نشانی تونہیں
مگرتیری یادوں کا سرمایہ بہت ہے