ثبت آنکھوں میں ہوا ہے جدائی کا وہ منظر

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

ضبط بھی خوب تھا اور چپ رہا میں بھی
تنہا ہوتے ہی پھر رو پڑا میں بھی

ثبت آنکھوں میں ہوا ہے جدائی کا وہ منظر
خاموش تم تھے کچھ کہہ نہ سکا میں بھی

ذہن تک آتی نہیں میرے دل کی صدا لوگوں
ہو گیا ہوں دنیا سے اب آشنا میں بھی

کچھ دیر تو کھلا رہنے دے میخانے کو
بیتاب ساقی ہے اور ہوں پیاسا میں بھی

تیرے آنچل سے چھلکتے ہوئے شعلوں کی قسم
اپنی دیوانگی میں خود ہی جل مرا میں بھی

مظہر تعاقب میں رہے ہیں سائے تمام عمر
وہ روشنی کہاں ہے جسے ڈھونڈتا ہوں میں بھی

Rate it:
Views: 354
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL