جاتے جاتے وہ ہمیں رلا کر چلا گیا
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPKجاتے جاتے وہ ہمیں رلا کر چلا گیا
غم کی آندھی سے سامنا کرا کر چلا گیا
وہ ھمیشہ کے لیے چھوڑ کر ہم کو۔
دل کے ارماں سارے مٹی ملا کر چلا گیا۔
وہ جس کی روشنی سے منور تھا دل اپنا۔
آج وہی چراغ الفت بجھا کر چلا گیا۔
وہ جسکے پیار میں پاگل تھے صبح شام۔
آج وہی مجنوں دیوانہ بنا کر چلا گیا
وہ جس کی وفا پر ہمیں ناز تھا بہت۔
آج وہی بے وقوف ہمیں بنا کر چلا گیا۔
وہ جس کی دوستی اسد زندہ مثال تھی۔
آج وہی پیٹھ میں خنجر لگا کر چلا گیا۔
More Sad Poetry






