Add Poetry

جان ترے وصال کا لب سے سوال بھی گیا

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

جان ترے وصال کا لب سے سوال بھی گیا
بچھڑا تھا اس ادا سے وہ اس کا ملال بھی گیا

کارِ وفا شعار تھا، سو تھا کسی زمانے میں
اب تو یہ حال ہے مرا اُس کا خیال بھی گیا

بھولنا تجھ کو میری جاں گو کہ کبھی محال تھا
جب وہ گماں رہا نہیں تب وہ محال بھی گیا

ہوش و ہوس تبہ ہوئے جان ترے گمان میں
اپنا زوال بھی گیا اپنا کمال بھی گیا۔

اپنا حسابِ زندگی کیسے کروں بتا مجھے
تیرا فراق بھی گیا تیرا وصال بھی گیا

تجھ سے بچھڑ کہ میری جاں چین قرار سب گیا
جانیے کیا سہا گیا زورِ سوال بھی گیا

شوقِ فدائی ہی وہ تھا جس نے کیا تبہ مجھے
نبض جنون ڈوبتے ہی میرا حال بھی گیا

Rate it:
Views: 353
15 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets